Turkish scholarship ترکش سکالر شپ

Image
The Turkish Scholarship Authority, YTB, has announced the opening of registration for scholarships for the academic year 2023   The application date for undergraduate and postgraduate students will start from 01/10/2023 until 02/20/2023, through the website of the Turkish Scholarship Authority, by filling in the information and downloading the required documents via the following website: Submission link 🛑  نے ترکش سکالر شپ برائے  2023 کیلئے اعلان کردیا ہے۔ درج ذیل لنک سے قدم بقدم اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ YTB  https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr/ Important links for those wishing to apply for Turkish scholarships: ⭕ Link to apply for the Turkish scholarship: https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr ⭕ Guide to applying for Turkish scholarships: اپلائی کیسے کریں؟  اس لنک پہ لنک کریں  https://drive.google.com/file/d/120aSAGiQlWc5ZQdvTzARH5SCM9I-iBY5/view?usp=drivesdk ⭕Letter of Intent Guide for Turkish Scholarships:  اظہارِ دلچسپی کی درخواست   https://drive...

مدارس کے طلبہ ۔۔۔۔۔ حقارت آمیز رویہ قبول نہ کریں!





پاکستان کے خوبصورت ترین اور سیاحتی علاقہ مری کے مشہور دینی ادارے میں مُدرس تھا، مجھے میرے طلبہ اپنی اولاد کی طرح عزیز ہیں۔ خواہ وہ کسی بھی ادارے کے ہوں، البتہ دینی اداروں کے طلبہ میں سے اکثریت میری طرح غریب ہوتی ہے، اس لئے وہ دل کے زیادہ قریب ہوتے ہیں۔ ایک دفعہ وضوخانہ میں چلاگیا تو ایک " درزی صاحب" بچوں کو ڈانٹ رہے تھے کہ آپ پہلے آکر وضو کیوں نہیں کرتے؟
میں نے پُوچھا : جی بھائی مسئلہ کیا ہے؟
بڑے عجیب انداز میں کہنے لگا: دیکھیں نا، یہ لوگ ادھر مدرسہ میں ہوتے ہیں، مسجد میں پہلے آکر وضو کیوں نہیں کرتے، ابھی جب نمازی آگئے ہیں تو ان کی وجہ سے رش پڑجاتا ہے!
ابھی اُس شخص کا چہرہ اور کپڑوں کا رنگ تک میری آنکھون کے سامنے گھوم رہاہے، بھول نہیں سکاہوں)
میں نے اُس سے پُوچھا: تو تُم پہلے آکر وضو کیوں کر لیا کرو!
کہنے لگا: ہم کام کرتے ہیں! یہ ویلے بیٹھے رہتے ہیں! آکر جلدی وضو کرلیں!
پھر مُجھے سے رہا نہیں گیا، خوب سُنائیں، اور عرض کیا کہ
مدرسہ کے طلبہ نہ تو تُمہارے باپ کے نوکر ہیں اور نہ ہی ویلے بیٹھے رہتے ہیں، جس کو گھر میں بیگم دوسری بار سالن نہیں دیتی وہ بھی مسجد میں آکر گورنر بن جاتاہے! بھائی صاحب۔ آج تمہیں کُچھ نہیں کہہ رہا لیکن اگر آئندہ کسی طالب علم کو ڈانٹااور بدتمیزی کی تو پھر اپنی خیر منالیں!
اِس لئے جو آپ کے ساتھ دین یا علاقہ یا مادی اسباب کی وجہ سے ایسا رویہ اپنالے ، بالکل قبول نہ کریں۔



Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

کوہستان کے شہیدو۔۔۔۔کاش تُم افغانی ہوتے!

Never-ending problems of Hatoon Village

سیلاب ۔۔۔ ضروری پہلوؤں کو نظر انداز مت کیجئے!