Turkish scholarship ترکش سکالر شپ
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhoCPyFVJ2S95OtVWAncWI99tqlpvabXgoDrGyzubpr1_gcc54wCaLRYtGrcvNdJbohDUgLk-sBgPXMzrYhSRx9tcDalIMklZZOIi6nDuYe4y34sz8Xiy3YapVTsHD54VwkoE4pj4IH_QPSJUqhiJNl4TYD94KHw_mMUBW9njopvFw47cTxGDh_yijP/w289-h189/indir.png)
السلام علیکم ورحمة الله و براكاته،
ایک آدمی پچھلے ایک مہینے سے مکہ میں مقیم تھا، قانونی اجازت نہیں لی تھی اور حج پر چلا گیا،لیکن منی پہنچتے ہی پولیس نے پکڑ لیا اور جدہ لے گئی،جیل سے رہا ہونے کے بعد احرام کھول کر واپس مکہ آیا اور اگلے دن یوم عرفہ تھا، دوبارہ مکہ سے احرام باندھ کر سیدھا عرفات چلا گیا اور وہاں سے باقی احکام میں شریک ہوا،
بندے کا حج ہوگیا یا نہیں؟
احرام کھولنے پر دم واجب ہوا ہے یا نہیں؟
طالب دعا۔۔۔
الجواب حامدا ومصلّيا و مسلّما
واضح رہے کہ حج کے تین فرائض ہیں:
١- احرام
٢-وقوف عرفہ کرنا( میدان عرفات میں ٩ذی الحجہ کو ٹھہرنا)
٣- طواف زیارت کرنا( 10 ذی الحجہ یا اس کے بعد 11، 12 ذی الحجہ کسی وقت بھی کعبۃ اللہ کا طواف کرنا)
اور چھے واجبات ہیں۔
١- مزدلفہ میں وقوف کے وقت ٹھہرنا
٢- رمی جمار(کنکریاں مارنا)
٣- حلق یعنی سر کے بال منڈوانا یا تقصیر یعنی سر کے بال کتروانا
۴- صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا
۵- حاجی اگر میقات سے باہر رہنے والا ہو تو طواف وداع کرنا
۶- حج قران اور حج تمتع کرنے والے کے لیے دم شکر ادا کرنا (قربانی کرنا)
صُورت مسئولہ میں اگر آپ کے دوست دوست نے مذکورہ بالا تینوں فرائض اداکردیے ہیں تو اُس کا حج تو ہوگیا، البتہ احرام سے نکلنے کی وجہ سے اُس پر دم لازم ہو گا۔ باقی اگرچہ وہ بغیر احرام کے حرم میں داخل ہوا ہے، لیکن اسی سفر میں اُس نے حج کرلیا ہے، اس لئے اس وجہ سے اُس پردم لاززم نہیں ہوگا۔ کیونکہ فقہاء کرام نے لکھا ہے کہ بنا احرام حرم میں داخل ہونے والا شخص اگر اسی سال کوئی حج یا عمرہ کرلےدم ساقط ہوجاتا ہے ۔
وفي غنیة الناسک:
اما فرائض الحج فثلاث، الاول الاحرام قبل الوقوف بعرفة، والثاني الوقوف بعرفة......والثالث طواف الزيارة...(ص: 44، ط: ادارۃ القرآن)
وقال الكاساني- رحمه الله - :
وأما، واجبات الحج فخمسة:.
السعي بين الصفا والمروة، والوقوف بمزدلفة، ورمي الجمار، والحلق أو التقصير، وطواف الصدربدائع الصنائع: (133/2، ط: دار الکتب العلمیة)
وفي الهندية:
(وأما سننه) فطواف القدوم والرمل فيه أو في الطواف الفرض، والسعي بين الميلين الأخضرين، والبيتوتة بمنى في ليالي أيام النحر، والدفع من منى إلى عرفة بعد طلوع الشمس، ومن مزدلفة إلى منى قبلها كذا في فتح القدير. والبيتوتة بمزدلفة سنة والترتيب بين الجمار الثلاث سنة هكذا في البحر الرائق. الھندیة: (219/1، ط: دار الفکر)
وقال ابن نجيم المصري- رحمه الله :
من جاوز الميقات غير محرم ثم عاد محرما ملبيا أو جاوز ثم أحرم بعمرة ثم أفسد وقضى بطل الدم) أي من جاوز آخر المواقيت بغير إحرام ثم عاد إليه وهو محرم ولبى فيه فقد سقط عنه الدم الذي لزمه بالمجاوزة بغير إحرام لأن قد تدارك ما فاته. و الله أعلم
كتبه محمد نذير خان
عضو لجنة الفتوى شرق تركيا و مدرس التّربية الإسلامية بالمدرسة الأمريكية ، إسطنبول. تركيا
12/7/2022
جزاک اللہ خیر،
ReplyDeleteلیکن سوال مذکورہ دوبارہ سے پڑھیں،اور ہیڈ لائن پھر اس طرح لگائے کہ ایک دن تاخیر سے یعنی یوم عرفہ سے حج شروع کرنے کی احکام،
جزاک اللہ خیر، دوسرے مسلمانوں کو بھی مسلہ سمجھنے میں آسانی ہوگی
جزاکم اللہ خیرا۔ لیکن چونکہ اس دوران کوئی فرض نہیں چھوٹا ہے ، اس لئے حج پر فرق نہین پڑے گا۔ بلکہ اگر 12 گھنٹے سے کم بغیر احرام کے گُذارے ہیں تو دم بھی نہین آتا۔ واللہ اعلم
DeleteOr agar us sal haj bhi ada na kar sakay to kia hukam he han albata umrah ada kia he likin haj par nahi cjora
Delete