Turkish scholarship ترکش سکالر شپ
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhoCPyFVJ2S95OtVWAncWI99tqlpvabXgoDrGyzubpr1_gcc54wCaLRYtGrcvNdJbohDUgLk-sBgPXMzrYhSRx9tcDalIMklZZOIi6nDuYe4y34sz8Xiy3YapVTsHD54VwkoE4pj4IH_QPSJUqhiJNl4TYD94KHw_mMUBW9njopvFw47cTxGDh_yijP/w289-h189/indir.png)
مراجعة نقدية لتفسير الأستاذ المودودي A critical review of Tafsir of Ustadz Al Mawdudi- may Allah bless him-
مولنا ابوالاعلی مودودی -رحمہ اللہ - کا شُمار ان اہل علم مین ہوتا ہے جو غیر روایتی حلقون سے اُٹھے لیکن اُن کی آواز دُنیا کے مختلف ملکوں اور شہروں میں گونجی، مولنا کی کتابوں کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ سولہ سے زائد زبانوں میں اُن کا ترجمہ کیا جاچُکاہے۔ پردہ، جہاد سمیت کئی کیسے اہم مسائل ہین جن پر کئی جدید تعلیم یافتہ سکالرز معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرتے ہیں، مولنا ان پر قلم اُٹھایا تو ایسا شاندار لکھا کہ قاری کو ایک دین اسلام کے احکام پر فخر سا محسوس ہونے لگتاہے۔ بالخصوص مولنا کی تفسیر کو اتنی مقبولیت حاصل ہوئی ہے کہ دُنیا کی شاید ہی کوئی جامعہ ، دینی مدرسہ یا مشہور لائبریری ایسی ہوگی جہاں یہ تفسیر یا اس کا ترجمہ دستیاب نہ ہو۔ بایں مولنا مرحُوم بھی ایک انسان تھے، اور امام شافعی کے بقول اللہ چاہتا ہی نہیں کہ اُس کے سوا کسی کی کتاب بھی معصُوم ہو۔ اس لئے - حُدود مین رہتے ہُوئے- علمی تنقید سے کوئی بالاتر نہیں۔اس لئے زیرِ نظر مقالہ چند سال قبل استنبول یونیورسٹی کے مجلہ کیلئے لکھا گیا تھا، اسی تنقید مگر ادب واحترام کے ساتھ کی ایک کوشش ہے۔
https://dergipark.org.tr/en/pub/islamiilimler/issue/45095/563403
Comments
Post a Comment