Turkish scholarship ترکش سکالر شپ
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhoCPyFVJ2S95OtVWAncWI99tqlpvabXgoDrGyzubpr1_gcc54wCaLRYtGrcvNdJbohDUgLk-sBgPXMzrYhSRx9tcDalIMklZZOIi6nDuYe4y34sz8Xiy3YapVTsHD54VwkoE4pj4IH_QPSJUqhiJNl4TYD94KHw_mMUBW9njopvFw47cTxGDh_yijP/w289-h189/indir.png)
ایک ویڈیو، کُچھ تصویریں ۔۔۔۔۔ کِس سے مُنصفی چاہیں؟
پہلے یہ ویڈیو اور پھر یہ تصویریں دیکھئے، ویڈیو میں ایک عمر رسیدہ خاتون انتہائی دردمندانہ لہجہ میں کہتی ہیں کہ " دریا سے پانی ڈھوکر لانے کی وجہ ہمارے گُردے درد کررہے ہیں!
“ یہ ویڈیو اپر غذر، گوپس کے گاؤں چرطوئے
کی ہے، جہاں قریب میں دریا اور بالائی حصہ میں کئی قدرتی چشمے موجود ہونے کے
باوُجُود اِس گاؤں کو والوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں آسکا!
تصویر میں درخت کے نیچے بیٹھ کر تعلیم کرنے
حاصل کرنے والے بچے میرے گاؤں " ہاتون داس" کے ہیں۔ 2017 میں چند
نامعلوم بدبختوں نے یہاں کا واحد پرائمری سکول کو نذر آتش کیا تھا، اُس کے بعد
شاید کُچھ گرفتاریاں بھی ہُوئی تھیں، لیکن پھر مسئلہ کسی سرد خآنے کی نذر
ہوگیا۔ آج پانچ سال سے زیادہ عرصہ گُذر گیا یہ سکول دوبارہ تعمیر نہیں ہوسکا۔ اَس
لئے ہمارے بچے درختوں کے نیچے بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ اسی
طرح آرسی سی پُل بھی منظور ہوچُکاہے، لیکن ابھی تک اُس کے بارے کوئی پیشرفت نہیں
ہوسکی!
اِس لئے میری گلگت بلتستان کی وزارتِ تعلیم اور ڈویلپمنٹ اینڈ ورکس سے متعلق ذمہ داران سے گُذارش ہوگی اِس ویڈیو اور تصویر کو غور سے دیکھئے اور بار بار دیکھئے اور دیکھتے چلے جائیے!
شاید کہ تیر ے دِل میں اُتر جائے مری بات!
Comments
Post a Comment