Turkish scholarship ترکش سکالر شپ

Image
The Turkish Scholarship Authority, YTB, has announced the opening of registration for scholarships for the academic year 2023   The application date for undergraduate and postgraduate students will start from 01/10/2023 until 02/20/2023, through the website of the Turkish Scholarship Authority, by filling in the information and downloading the required documents via the following website: Submission link 🛑  نے ترکش سکالر شپ برائے  2023 کیلئے اعلان کردیا ہے۔ درج ذیل لنک سے قدم بقدم اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ YTB  https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr/ Important links for those wishing to apply for Turkish scholarships: ⭕ Link to apply for the Turkish scholarship: https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr ⭕ Guide to applying for Turkish scholarships: اپلائی کیسے کریں؟  اس لنک پہ لنک کریں  https://drive.google.com/file/d/120aSAGiQlWc5ZQdvTzARH5SCM9I-iBY5/view?usp=drivesdk ⭕Letter of Intent Guide for Turkish Scholarships:  اظہارِ دلچسپی کی درخواست   https://drive...

برادر امیرجان حقانی کو صدمہ!

گلگت بلتستان کے معروف لکھاری، لیکچرر اور بھائیوں کی طرح عزیز دوست امیرجان حقانی کی والدہ محترمہ وفات پاچکی ہیں۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ 
مرحومہ ایک طویل عرصہ سے بیمار تھیں، حقانی صاحب نے ان کے بارے ایک غمگین کالم بھی لکھاتھا۔ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور پسماندگان کو صبر۔ جمیل عطا فرمائے۔ 
پردیس میں جس چیز پر دل بھر آتا ہے وہ یہ ہے آدمی اپنوں کی غمی خوشی میں شرکت سے محروم رہتاہے! 
حقانی بھائی غم  کی گھڑی میں کوئی رسمی الفاظ استعمال کرکے میں آپ کے دکھ کی توہین نہیں کرنا چاہتا، بس اتنا کہنا چاہتا ہوں أعظم الله أجركم وجبرمصيبتكم وغفرلمرحومتكم. 
 پیارے حقانی میں تمہارا دکھ سمجھ سکتا ہوں، بھلا اس سے بڑھ کر کیا دکھ ہوگا کہ جب ہر طرف حسد، عناد اور دشمنی کے کانٹے بچھانے والوں کی قطار لگی ہو، یا ملنے والی مسکراہٹوں کا حجم بھی مفادات کے تابع ہو، ایسے میں وہ بھی نہ رہے جو اپنے معذور ہاتھ اٹھاکر عرش الٰہی سے رحمت کے پھول توڑ کر تمہارے دامن میں ڈالتاہو، جس کی دعائیں کارزارِ حیات کے تپتے صحرا میں ٹھنڈا سایہ ہو! اس کے بعد بھلا کیا رہ جاتاہے؟!
بس اتنی بات سوچ کر کچھ تسلی مل جاتی ہے کہ 
جب احمد مرسل نہ رہے، کون رہے گا؟ 

Comments

Popular posts from this blog

کوہستان کے شہیدو۔۔۔۔کاش تُم افغانی ہوتے!

Never-ending problems of Hatoon Village

سیلاب ۔۔۔ ضروری پہلوؤں کو نظر انداز مت کیجئے!