Turkish scholarship ترکش سکالر شپ
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhoCPyFVJ2S95OtVWAncWI99tqlpvabXgoDrGyzubpr1_gcc54wCaLRYtGrcvNdJbohDUgLk-sBgPXMzrYhSRx9tcDalIMklZZOIi6nDuYe4y34sz8Xiy3YapVTsHD54VwkoE4pj4IH_QPSJUqhiJNl4TYD94KHw_mMUBW9njopvFw47cTxGDh_yijP/w289-h189/indir.png)
آپ سے دو تین ریکویسٹ ہیں
1۔ ہم یہ دُعائیں پڑھیں یا نہیں ؟
اگر پڑھیں تو پلیز ہم لوگوں کا پرونینسیئشن صحیح نہیں ہے، آپ ہمارے لئے وائس کلپ میں پڑھ کر بھیج دیں گے؟
2. یہ کس کتاب میں لکھا ہُوا ہے کیونکہ وہ لوگ کہتے تھے کہ بہت ساری کتابوں میں لوگون نے تحریف کیا ہے۔
اللہ پا ک آپ کو لمبی زندگی دے ۔ العارض ، شراف شمالی، اکمل راہی ، نصیر پریمی ۔ کراچی
الجواب حامدا ومسلما ومسلما
دُعا اور حُسنِ ظن کیلئے آپ کا بہت بہت شکریہ، اللہ پاک آُ کو سلامت رکھےاور دُنیا اور آخرت میں ہم سب کا پردہ رکھے۔
باقی یہ دُعائیں ب ہت مُفید اور مجرب ہیں اِن میں دُعائے انس اور دُعائے حضرت ابو الدرداء تو حدیث سے سے ثابت ہے ۔ ان دونوں حدیثیوں کی سند اگرچہ ضُعف سے خالی نہیں لیکن کثرتِ طُرق سے حسن لغیرہ کے درجہ تک پہنچ جاتی ہے، اس لئے اِن دُعاؤں کو پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور درج ذیل کتابوں میں موجود ہے
عمل اليوم والليلة لابن السني، (ت: عبدالرحمن کوثر البرنی) دار الأرقم - بيروت (ص: 307) کتاب الدعاء للطبرانی،( ت: محمد سعيد بن محمد حسن البخاري) باب تأويل۔۔۔ بيروت: دار البشائر الإسلامية۔ 1987) ج2/ 1294) اس کے علاوہ تاريخ دمشق لابن عساكر (52/ 259) سبل الهدى والرشاد في سيرة خير العباد (10/ 228) اور خصائص کبری میں مذکور ہےباقی دُرودتنجینا اگرچہ کسی حدیث سے ثابت نہیں لیکن اہل ِعلم ، اہلِ تقوی کے تجربہ سے اس کا فائدہ مند ہونا ثابت ہے، نیز اِس میں ایسا کوئی لفظ نہیں جو شرعی اُصولوں سے مُتصادم ہو۔ واللہ اعلم
( مختصر تعارفی نوٹ کے ساتھ صوتی تسجیل (voice recording) بھی حاضر ہے۔
اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ صَلاَةً تُنْجِينَا بِهَا مِنْ جَمِيعِ الأَهْوَالِ وَالآفَاتِ وَتَقْضِي لَنَا بِهَا جَمِيعَ الْحَاجَاتِ وَتْطَهِّرُنَا بِهَا مِنْ جَمِيعِ السَّيِّئاتِ وَتَرْفَعُنَا بِهَا عِنْدَكَ أَعْلَى الدَّرَجَاتِ وَتُبَلِّغُنَا بِهَا أَقْصَى الْغَايَاتِ مِنْ جَمِيعِ الْخَيْرَاتِ فِي الْحَيَاةِ وَبَعْدَ الْمَمَاتِ.
نوٹ۔ دُعائے انس کے سلسلہ میں مخدومنا الکریم حضرت مُفتی عبد الرؤف سکھروی صاحب مدظلہ العالی کا رسالہ بھی قابل مطالعہ ہے۔ ذیل میں اُس کا لنک بھی دیا جاتا ہے۔
http://sukkurvi.com/book/dua-anas-bin-malik.pdf
Comments
Post a Comment