Turkish scholarship ترکش سکالر شپ
![Image](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEhoCPyFVJ2S95OtVWAncWI99tqlpvabXgoDrGyzubpr1_gcc54wCaLRYtGrcvNdJbohDUgLk-sBgPXMzrYhSRx9tcDalIMklZZOIi6nDuYe4y34sz8Xiy3YapVTsHD54VwkoE4pj4IH_QPSJUqhiJNl4TYD94KHw_mMUBW9njopvFw47cTxGDh_yijP/w289-h189/indir.png)
رات کے دوبج رہے ہیں، جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولنا فضل الرحمن - مدظلہ العالی - کے پاس سے واپس آرہاہوں، لیکن نجانے ایسا کیوں لگ رہاہے کہ میں دِل وہی چھوڑآیا ہوں! سراپا شفقت، تواضع، عاجزی، بے تکلفی اور بذلہ سنجی۔ سالوں کی گویا تھکاوٹ اُتر گئی!
کافی عرصہ بعد ملاقات اور دیر تک ساتھ بیٹھنے کا شرف حاصل رہا، عشاکی نماز مولنا کی اقتدا میں ہی اداکی، نماز کے بعد مختلف موضوعات بالخُصُوص ترکی کے بعض علاقوں کی تاریخ، حدیث اور سنت، نیز فقہ حنفی کی خُصوصیات پر مزے کی گفتگو ہُؤئی، حیرت یہ ہے کہ مولنا اگرچہ درس وتدریس سے مستقل وابستہ نہیں لیکن کئی فقہی جزئیات تک اُن کی رسائی ہے۔ فقہ حنفی بطور قانونِ مملکت، اور فقہ حنفی کی شورائی فقہ ہونے اور امام ابوحنیفہ سے والہانہ وابستگی بھی موضوع سُخن رہی! مولنا نے عراق ، اعظمیہ میں امام ابوحنیفہ رح کے مزار کے قریب نماز پڑھنے اور بعض سعودی سیاسی شخصیات کے امام ابوحنیفہ کے تفقہ کے اعتراف کے واقعات بھی سُنائے۔ دورانِ گفتگو ایک دو ساتھیوں نے کچھ لطیفے بھی سُنائے جسِ مجلس کشتِ زعفران بنی رہی!
پاکستان میں توہین رسالت کے غلط استعمال اور کسی بھی فرقہ کی مخالفت میں نفرت اور اسلامی فرقوں کی آپس میں فتویٰ بازی پر کافی فکرمند نظر آئے، کہنے لگے کہ فقہ حنفی میں مشکل ترین کام کسی کی تکفیر اور قتل کافتوی دینا ہے، صاحب مذہب امام ابوحنیفہ تو کہتے ہیں کہ اگر کسی شخص میں 99وجوہ کفرکی اور وجہ اسلام کی ہو تب بھی اس پر کفر کا فتویٰ نہ لگایا جائے، لیکن افسوس حنفی کہلانے والے بہت سارے حضرات چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی تکفیر کرنے لگے ہیں! اس سلسلہ میں مولنا کے علاقہ کی دومسجدوں کے (سنی اور شیعہ) مولوی صاحبان کا واقعہ بھی سنایا!
دورانِ گفتگو فرمانے لگے اپنا نمبر تو بتاؤ، جب نمبر لکھنے لگے تو موبائل میں میرا نمبر پہلے سے موجود تھا، اور کُچھ میسجز بھی، اَس پہ مولنا نے مُفتی ابرار صاحب اور سینیٹر طلحہ محمود صاحب سے کہنے لگے یہ اِن کی کرامت ہے یا میری، لیکن اِن کا نمبر پہلے سے میرے پاس محفوظ ہے۔ اور کافی سارے میسج بھی! میں نے مذاق میں مفتی ابرار صاحب سے کہا کہ : حضرت اب تو میں مفتی ابرار صاحب کوبآسانی بائی پاس کرسکوں گا! اِس پر سب مسکرادئیے!
طالب علمانہ مصروفیات نے کبھی موقع دیا تو اِس پہ کُچھ لکھنے کی کوشش کروں گا!
ان شاء اللہ
ماشاءاللہ
ReplyDeleteبہت اعلی
ReplyDeleteJazakallah khairan ❤️
Deleteواہ، زبردست
ReplyDeleteThank you so much ❤️
Deleteماشاءاللہ
ReplyDeleteThanks you so much ❤️
Deleteتفصیل کا انتظار رہے گا
ReplyDeleteThanks you so much ❤️
Deleteماشاء اللہ ❤️
ReplyDeleteThanks you so much ❤️
DeleteXbr10 🌹🌹🌹🌹
ReplyDeleteThanks you so much ❤️
Deleteانتظار رہے گا استاد جی
ReplyDeleteThanks you so much ❤️
DeleteInshallah
ReplyDelete