Posts

Showing posts from September, 2022

Turkish scholarship ترکش سکالر شپ

Image
The Turkish Scholarship Authority, YTB, has announced the opening of registration for scholarships for the academic year 2023   The application date for undergraduate and postgraduate students will start from 01/10/2023 until 02/20/2023, through the website of the Turkish Scholarship Authority, by filling in the information and downloading the required documents via the following website: Submission link 🛑  نے ترکش سکالر شپ برائے  2023 کیلئے اعلان کردیا ہے۔ درج ذیل لنک سے قدم بقدم اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ YTB  https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr/ Important links for those wishing to apply for Turkish scholarships: ⭕ Link to apply for the Turkish scholarship: https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr ⭕ Guide to applying for Turkish scholarships: اپلائی کیسے کریں؟  اس لنک پہ لنک کریں  https://drive.google.com/file/d/120aSAGiQlWc5ZQdvTzARH5SCM9I-iBY5/view?usp=drivesdk ⭕Letter of Intent Guide for Turkish Scholarships:  اظہارِ دلچسپی کی درخواست   https://drive...

اہل علم سے راہنمائی کی درخواست ہے۔

Image
          لاپتہ شخص (Missing person) کو فقہی جارگن میں مفقود کے نام وعنوان سے یاد کیا جاتا ہے، یعنی ایسا شخص جِس کی زندگی اور موت کی کوئی خبر نہ ہو، اور ہر مُمکن طریقہ سے تلاش کرنے کے باوُجود اُس کا کوئی سراغ نہ لگایا جاسکے۔ چونکہ یہ ایسا قضیہ ہے کہ اِس کی وجہ سے لاپتہ شخص پر اور گھروالوں پر غم کے جو پہاڑ ٹوٹتے ہیں وہ تو ایک مُستقل عذاب ہے، لیکن اُس کی وجہ سے کئی شرعی اور قانونی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ مثلا اُس کی بیوی اور بچوں کو کیا عنوان دیا جائے؟ منکوحہ، مطلقہ یا بیوہ؟ اِن تمام صورتوں میں نان نفقہ کا کیا ہوگا؟ نیز اگر اِس کی بیوی کا کہیں نکاح کرایا جاتا ہے تو کل کو یہ واپس آجائے تو کیا ہوگا؟ نیز بچوں کو یتیم قراردیاجائے یا نہیں؟ نیز ایسے شخص کی میراث کا کیا حُکم ہوگا؟ مثلا اِسی لاپتہ ہونے کے دوران اِس کا والد، بیوی یا کوئی بھی ایسا قریبی رشتہ دار فوت ہوجاتا ہے، جِس کی میراث میں اِس کا حق ہے، یا خُود کی اپنی میراث تقسیم کرلی جائے یا نہیں؟ ایسے شخص کے بارے اہل سنت جیورسٹس کا نقطہ نظر آپس میں مُختلف ہے، عائلی قوانین کے سلسلہ میں فقہ مالکی کے مُطابق چار سال تک...

ایک تُرکش بچے کا خط

Image
محترم سفیر صاحب۔ برادر ملک پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے جانی مالی نقصانات پر شدید دُکھ ہوا ہے۔ میری والدہ روز ان لوگوں کیلئے قُرآن کریم پڑھ کر دُعا کرتی ہے۔ اور مجھے بھی سکول کیلئے جیب خرچ ملتاتھا، وہ پچاس لیرہ اپنے بھائیوں کی امداد کیلئے بھیج رہاہوں! . اخوت اس کو کہتے ہیں چبھے کانٹا جو کابل میں  تو ہندوستان کا ہر پیرو جواں بیتاب ہو جائے!❣️❣️❣️

Popular posts from this blog

کوہستان کے شہیدو۔۔۔۔کاش تُم افغانی ہوتے!

Never-ending problems of Hatoon Village

سیلاب ۔۔۔ ضروری پہلوؤں کو نظر انداز مت کیجئے!