Posts

Turkish scholarship ترکش سکالر شپ

Image
The Turkish Scholarship Authority, YTB, has announced the opening of registration for scholarships for the academic year 2023   The application date for undergraduate and postgraduate students will start from 01/10/2023 until 02/20/2023, through the website of the Turkish Scholarship Authority, by filling in the information and downloading the required documents via the following website: Submission link 🛑  نے ترکش سکالر شپ برائے  2023 کیلئے اعلان کردیا ہے۔ درج ذیل لنک سے قدم بقدم اپلائی کیا جاسکتا ہے۔ YTB  https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr/ Important links for those wishing to apply for Turkish scholarships: ⭕ Link to apply for the Turkish scholarship: https://tbbs.turkiyeburslari.gov.tr ⭕ Guide to applying for Turkish scholarships: اپلائی کیسے کریں؟  اس لنک پہ لنک کریں  https://drive.google.com/file/d/120aSAGiQlWc5ZQdvTzARH5SCM9I-iBY5/view?usp=drivesdk ⭕Letter of Intent Guide for Turkish Scholarships:  اظہارِ دلچسپی کی درخواست   https://drive...

  دیار بکر، صحابہ کرام کے وفاء وایثارکا شاہد عدل!

Image
    دیار بکر، صحابہ کرام کے وفاء وایثارکا شاہد عدل!  ترکی طوروس (Taurus mountains) کے پہاڑوں سے پھوٹنے والے مشہور زمانہ دریائے دجلہ کے پہلو میں آباد دیار بکر کئی تہذیبوں کا امین، کئی ثقافتوں کا چشم دید گواہ ہے، یہان کی مٹی نے آشوریوں (Assyria) آرمینیا، آخمینیا ( Achaemenid Empire) سلوقیوں (Seleucid Empire) رومانیوں (Romanians) بیزنطیوں (Byzantine Empire) پرشین (Persian Empire) ساسانیوں (Sasanian Empire) بادشاہتوں، ثقافتوں اور حکومتوں کے ساتھ ساتھ اسلامی دور حکومت بھی دیکھاہے، اس کے درو ودیوار پہ موجود کئ تہذیبوں کے آثار آج بھی اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ لِلَّهِ مِيرَاثُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ( آسمان وزمین کا اصل مالک و وارث خلاق عالم کے سوا کوئی دوسرا نہیں) دائرہ المعارف کے مطابق آشوری نصوص (Assyria texts) میں اس شہر کانام آمید ذکر ہوا ہے، بعد ازاں تیرہوں صدی قبل مسیح میں یہ شہر آرامی بادشاہوں کا پایہ تخت ٹھہرا، اس کے بعد آشوریوں، پھر اخمینیوں، اور سلوقیوں سے ہوتا ہوا رومن ایمپائر کے ہاتھ آیا، اور اپنے مضبوط قلعوں کی وجہ سے عسکری مرکز ٹھہرا، 359 میں ساسانی بادشاہ نے 73 د...

مولنا سید مودوی - رحمہ اللہ - پر تنقید۔۔۔۔۔ انصاف کیجئے!

Image
  مشہور سکالر  پروفیسر سید طفیل ہاشمی صاحب  کا اصرار ہے کہ  مولنا ابوالاعلی مودودی رحمہ اللہ پر ساداتِ دیوبند کی تنقید '' دعوتی لہجہ اور فتوی کی زبان" میں فرق نہ کرنے کا شاخسانہ اور بعد میں اس موضوع پر جو کچھ لکھاگیا وہ " اکابر پرستی " کا آئینہ دار ہے.  پروفیسر صاحب بڑے آدمی ہیں، اور میرے جیسے طلبہ کیلئے استاذ کا درجہ رکھتے ہیں ( میں ذاتی طور پر دل سے اُن کا احترام بھی کرتا ہوں) لیکن جو   Sweeping statement  انہوں نے دی ہے، اُسے سوائے " دعوی" یا لطیفہ کے کُچھ نہیں کہا جاسکتا۔ اس میں شک نہیں سید مودودی - رحمہ اللہ - پہ بعض ایسے لوگوں نے بھی تنقید کے نام پر صفحات سیاہ کئے، جن کا قد کاٹھ یقینا سید مودودی کے قدموں تک بھی نہیں پہنچتا تھا، لیکن ظاہر ہے کہ ایسی غیر سنجیدہ تحریروں یا تقریروں کی وجہ سے سنجیدہ علمی نقد کو بھی بیک جنبش قلم " کلامی اور دعوتی لہجہ " میں خلط ملط قرار دینا ناانصافی سے بھی آگے کی بات ہے۔ لیکن یہ رویہ صرف دیوبند مکتب فکر کی طرف منسوب چند لوگوں تک ہی محدود ہی نہیں بلکہ  کیا                ...

Why do we need a religion

Image

Shari'a ruling on ITG company's business آئی ٹی جی کمپنی کے ساتھ کاروبار کرنے کا حکم

Image

اہل علم سے راہنمائی کی درخواست ہے۔

Image
          لاپتہ شخص (Missing person) کو فقہی جارگن میں مفقود کے نام وعنوان سے یاد کیا جاتا ہے، یعنی ایسا شخص جِس کی زندگی اور موت کی کوئی خبر نہ ہو، اور ہر مُمکن طریقہ سے تلاش کرنے کے باوُجود اُس کا کوئی سراغ نہ لگایا جاسکے۔ چونکہ یہ ایسا قضیہ ہے کہ اِس کی وجہ سے لاپتہ شخص پر اور گھروالوں پر غم کے جو پہاڑ ٹوٹتے ہیں وہ تو ایک مُستقل عذاب ہے، لیکن اُس کی وجہ سے کئی شرعی اور قانونی مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ مثلا اُس کی بیوی اور بچوں کو کیا عنوان دیا جائے؟ منکوحہ، مطلقہ یا بیوہ؟ اِن تمام صورتوں میں نان نفقہ کا کیا ہوگا؟ نیز اگر اِس کی بیوی کا کہیں نکاح کرایا جاتا ہے تو کل کو یہ واپس آجائے تو کیا ہوگا؟ نیز بچوں کو یتیم قراردیاجائے یا نہیں؟ نیز ایسے شخص کی میراث کا کیا حُکم ہوگا؟ مثلا اِسی لاپتہ ہونے کے دوران اِس کا والد، بیوی یا کوئی بھی ایسا قریبی رشتہ دار فوت ہوجاتا ہے، جِس کی میراث میں اِس کا حق ہے، یا خُود کی اپنی میراث تقسیم کرلی جائے یا نہیں؟ ایسے شخص کے بارے اہل سنت جیورسٹس کا نقطہ نظر آپس میں مُختلف ہے، عائلی قوانین کے سلسلہ میں فقہ مالکی کے مُطابق چار سال تک...

ایک تُرکش بچے کا خط

Image
محترم سفیر صاحب۔ برادر ملک پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے جانی مالی نقصانات پر شدید دُکھ ہوا ہے۔ میری والدہ روز ان لوگوں کیلئے قُرآن کریم پڑھ کر دُعا کرتی ہے۔ اور مجھے بھی سکول کیلئے جیب خرچ ملتاتھا، وہ پچاس لیرہ اپنے بھائیوں کی امداد کیلئے بھیج رہاہوں! . اخوت اس کو کہتے ہیں چبھے کانٹا جو کابل میں  تو ہندوستان کا ہر پیرو جواں بیتاب ہو جائے!❣️❣️❣️

سیلاب ۔۔۔ ضروری پہلوؤں کو نظر انداز مت کیجئے!

Image
    سیلاب ۔۔۔ ضروری پہلوؤں کو نظر انداز مت کیجئے!                                                                                                                                                سیلاب کی وجہ وطن عزیز میں بہت بڑے پیمانے پر تباہی ہُوئی ہے، جانی مالی نقصانات کی تفصیلات پڑھ کر اور ویڈیوز دیکھ کر رونگھنٹے کھڑے ہوجاتے ہیں، دُوسری طرف اہل وطن نے جِس کُشادہ دِلی سے سیلاب زدگان کی خدمت کی ہے، بالخصوص مذہبی جماعتوں اور افراد مثلا الخدمت، انصار الاسلام، بیت السلام سیمت اور کئی گُمنام ہیروز نے دُکھی انسانیت کی خدمت میں اپنا کردار ادا کیا ہے، وہ آبَ...

Popular posts from this blog

کوہستان کے شہیدو۔۔۔۔کاش تُم افغانی ہوتے!

Never-ending problems of Hatoon Village

سیلاب ۔۔۔ ضروری پہلوؤں کو نظر انداز مت کیجئے!